Monday, July 21, 2008

زمبابوے، سو ارب ڈالر کا نوٹ جاری

 
مقامی لوگوں کے مطابق نئے نوٹ کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا
زمبابوے کی حکومت نے افراط زر میں بے تحاشہ اضافے کے پیش نظر سو ارب ڈالر کا نوٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن مہنگائی اتنی ہے کہ یہ رقم صرف ایک ڈبل روٹی خریدنے کے لیے کافی ہوگا۔

کچھ لوگ اس سے بھی بڑے نوٹ جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق افراط زر کی سالانہ شرح بائیس لاکھ فیصد سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

لیکن بعض غیر سرکاری ماہرین کے مطابق افراط زر کی شرح اس سے بھی زیادہ ہے۔

معیشت کی خرات صورتحال کی وجہ سے ملک کی اسی فیصد آبادی غربت کے نرغے میں آگئی ہے اور ملک میں بنیادی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

اس سے قبل جنوری میں حکومت نے دس ملین زمبابوین ڈالر کا نوٹ جاری کیا تھا۔ اس کے بعد پچاس ملین کا نوٹ جاری کیا گیا اور پھر بات اربوں میں پہنچ گئی۔

نئیا نوٹ پیر سے بازار میں آجائے گا لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک وقت کا کھانا خریدنے کے لیے بھی کافی نہیں ہے۔

ایک شخص کے مطابق ’ آجکل دوپہر کا کھانا کھانے کے لیے مجھے پانچ سو ارب ڈالر کی ضرورت پڑتی ہے۔‘

’سو ارب سے اب کچھ نہیں ہوتا، صرف گھر جانے کے لیے ہی میرے ڈھائی سو ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔‘

ایک وقت تھا کہ زمبابوے کا شمار افریقہ کے امیر ترین ممالک میں ہوتا تھا۔

 

No comments: