Wednesday, August 18, 2010
ایک ہندو کا شکوہ
ایک ہندو کا شکوہ
اک ہی پرہبوں کی پوجا ہم اگر کرتے نہیں
ایک ہی در پر تو سر آپ رکھتے نہیں
اپنی سجدہ گاہ اگر دیوی کا استان ہے
آپ کے سجدوں کا مرکز بھی تو قبرستان ہے
شمار اپنے دیوتاوں کا جو ہم کر سکتے نہیں
آپ بھی تو مشکل شکا اپنے گن سکتے نہیں
جتنے کنکر اتنے شنکر، یہ اگر مشہور ہے
جتنے مزار اتنے ہی سجدے آپکا دستور ہے
ہم پوجتے ہیں زمیں سے اوپر والے کو
آپ بھی تو پوجتے ہیں زمین کے اندر والے کو
مشکل وقت کا نعرہ اپنا اگر ہے "بجرنگ بلی"
آپ بھی تو لگاتے ہو "نعرہ غوث اور نعرہ حیدری"
ہم چڑھاتے ہیں نذرانے بتوں پر بے شمار
آپ چڑھاتے ہیں مزاروں پر چادر شاندار
ہم مشرک آپ بھی مشرک
بات بالکل صاف ہے
جنتی تم اور دوذخی ہم
یہ کہاں کا انصاف ہے؟
No comments:
Post a Comment